سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ میں واقع بیت اللہ کے طواف اور سعی کے دوران استعمال ہونے والی پرانی وہیل چیئرزکومتروکہ قرار دیتے ہوئے ان کی جگہ نئی اور جدید وہیل چیئرز استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ کے ذمہ دار ادارے نے سات اہم وجوہات کی بناء پر معذور اور معمر حجاج ومعتمرین کی سہولت کو پیش نظر رکھ کر کیا ہے۔
حرمین کے نگراں ادارے نے تمام پرانی وہیل چیئر زمسجد حرام میں لانے سے روکتے ہوئے ان کی جگہ نئی اور جدید سہولیات سے لیس چیئرز کی مفت فراہمی شروع کردی ہے۔
حرمین شریفین کے امور کےڈائریکٹر مشہور المنعمی نےبتایا کہ ادارے نے پرانے ماڈل کی تمام وہیل چیئرز کو مسجد حرام سے نکالنےاور ان کی جگہ نئی اور جدید سہولیات سے آراستہ چیئرز کی مفت فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔
پرانی وہیل چیئرزپر
آنے والوں کو بلامعاوضہ نئی چیئرز فراہم کی جائیں گی تاکہ بیت اللہ میں آنے والے اللہ کے مہمانوں کو ہر ممکن سہولت اور نقل وحرکت کی آسانی فراہم کی جاسکے۔
مسجد الحرام میں حجاج ومعتمرین کا وہیل چیئرز کا استعمال شاہ عبدالعزیز کے دور میں ہوا۔ وقت کےساتھ ساتھ ان گاڑیوں میں جدت لائی جاتی رہی ہے۔
اس وقت بھی پرانے ماڈل کی وہیل چیئر ز تبدیل کرنے کی اشد ضرورت تھی کیونکہ پرانی گاڑیاں وزن میں بھاری ہونے کے ساتھ ساتھ انہیں دھکیلنے کے لیے بھی زیادہ طاقت کی ضرورت ہوتیتھی۔
ان کی تیاری میں لوہے کے ساتھ لکڑی کا استعمال کیا گیا، ان کی صفائی میں بھی دقت ہوتی تھی اور مسجد حرام کے فرش کو بھی ان سے نقصان پہنچتا تھاجب۔
جدید وہیل چیئرز بہترین کوالٹی کی حامل، وزن میں ہلکی، چلانے میں آسان، پیدل چلنے والے حجاج کے لیے کم خطر اوردیکھنے میں خوبصورت ہیں